تم نے پوچھا ہے تو احوال بتا دیتے ہیں
تم نے پوچھا ہے تو احوال بتا دیتے ہیں
ورنہ چہرے بھی مہ و سال بتا دیتے ہیں
روح کا حال بھی اے کاش بتائے کوئی
دل کی حالت تو خد و خال بتا دیتے ہیں
اب مراسم بھی بساطوں پہ سجے مہرے ہیں
کون سی کس نے چلی چال بتا دیتے ہیں
کس میں اب کتنی اڑانوں کی سکت باقی ہے
ہر پرندے کے پر و بال بتا دیتے ہیں
دل کے غنچے بھی تھے معصوم ہمارے جیسے
کس کے ہاتھوں ہوئے پامال بتا دیتے ہیں
حاکم وقت کو کس کس نے سلامی دی ہے
کس کی تالی میں ہے سر تال بتا دیتے ہیں
گھر کی دیوار سے گرتے ہوئے روغن کی طرح
اب مری عمر مرے بال بتا دیتے ہیں
- کتاب : Gumname aadmi ka bayan (Pg. 31)
- Author : Fazil Jamili
- مطبع : Bazm-e-ifkar Publications (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.