تم سے جب بچھڑے تو کتنے رابطے رکھے گئے
دلچسپ معلومات
(ماہنامہ’’ماہ نو‘‘ لاہور۔1982ء)
تم سے جب بچھڑے تو کتنے رابطے رکھے گئے
آہٹوں پر کان پلکوں پر دیئے رکھے گئے
کشتیٔ جاں درد کی لہروں میں سرگرداں رہی
دھڑکنوں کے ساتھ ان مٹ وسوسے رکھے گئے
اپنی خاطر خواب وہ رکھے جو بے تعبیر تھے
جاگتے لمحے تمہارے واسطے رکھے گئے
عکس رکھتا تھا نہ اپنی ذات میں اپنا کوئی
کتنے چہرے آئینوں کے سامنے رکھے گئے
کیا مسافت کی تھکن سے آشنائی کا فریب
لوٹ آنے کے لئے جب راستے رکھے گئے
اس کی آنکھوں کو دیئے منظر ستاروں کے مگر
میری بینائی کی خاطر آبلے رکھے گئے
کیا خبر تھی ایک جھونکا لے اڑے گا آشیاں
جوڑ کر تنکے تو اطہرؔ آس کے رکھے گئے
- کتاب : Muntakhab Gazle.n (Pg. 162)
- Author : Nasir Zaidi
- مطبع : Zahid Malik (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.