تم سونے چاندی کی کان اور لوہا لکڑ ہم
تم سونے چاندی کی کان اور لوہا لکڑ ہم
تم وجہ آرائش دنیا انگڑ بنگڑ ہم
تم نکلو تو پھول کھلیں ہم نکلیں تو مرجھائیں
تم باغوں کی باد بہاری لو کے جھکڑ ہم
باغ بہشت کو ٹھوکر ماری عشق کیا بھرپور
ہوا دیکھ وہی تیرے کل والے پھکڑ ہم
ہم ہیں کہاں کے کیوں آئے ہیں کرنا ہے کیا کام
دنیا کے بازار میں گم صم مہا بھلکڑ ہم
ہوش میں آنے مت دینا ورنہ مر جائیں گے
تم نشے کا سر چشمہ اور ایک پیکڑ ہم
یہ احساسؔ میاں اندر سے بالکل بچے ہیں
ساتھ میں ان کے کھیل رہے ہیں اکڑ بکڑ ہم
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 61)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.