تمہارا آج میرا کل نہیں ہے
تمہارا آج میرا کل نہیں ہے
مگر ماتھے پہ کوئی بل نہیں ہے
وہ میری زندگی کا آخری دن
معین ہے مگر کل ول نہیں ہے
کبھی ہرگز بھی اچھلے گی نہ کیچڑ
پہاڑوں کے تلے دلدل نہیں ہے
محبت میں کمی آنے نہ پائے
چٹائی گھر میں ہے کمبل نہیں ہے
زمانہ ہو گیا فریاد کرتے
کہ دل میں درد ہے ہلچل نہیں ہے
ثقہ حضرات کہتے ہیں کہ انساں
قریب المرگ ہے پاگل نہیں ہے
برا ہو آخر شب مے کشی کا
نماز ساعت اول نہیں ہے
زمانہ ہے اگر یہ ہاتھ آ جائے
یہ اک لمحہ نہیں اک پل نہیں ہے
ملے گی منزل مقصود شاید
نظر سے راستہ اوجھل نہیں ہے
یہ کہتے شرم آتی ہے نشاطؔے
یہ میرا شہر ہے مقتل نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.