تمہارا ذکر مری داستان بن بیٹھا
تمہارا ذکر مری داستان بن بیٹھا
میں ایک ذرہ تھا اور آسمان بن بیٹھا
سوال کرتے ہیں رہ رہ کے مجھ سے لیل و نہار
میں اپنی ذات سے کیوں بد گمان بن بیٹھا
وہ جس نے مجھ کو نظر بھر کے بھی نہیں دیکھا
وہ شخص میرے فسانے کی جان بن بیٹھا
خیال نو سے الجھتا ہوا مرا احساس
مری غزل کے سفر کا بیان بن بیٹھا
میں جسم ہوں کہ کوئی روح یا فقط احساس
مرا وجود خود اک امتحان بن بیٹھا
کبھی جو اس کو تصور میں لا کے دیکھ لیا
ہر اک خیال مرا گلستان بن بیٹھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.