Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہارے گریہ غم کی کچھ انتہا بھی ہے

عشق اورنگ آبادی

تمہارے گریہ غم کی کچھ انتہا بھی ہے

عشق اورنگ آبادی

MORE BYعشق اورنگ آبادی

    تمہارے گریۂ غم کی کچھ انتہا بھی ہے

    اے انکھڑیو کوئی لخت جگر رہا بھی ہے

    جھڑی ہے اشک کی آ بیٹھ چشم میں میری

    کہ سیر آب ہے کشتی ہے اور گھٹا بھی ہے

    لہو کے گھونٹ میں پیتا ہوں تجھ بنا ساقی

    ہے ابر اشک کا اور آہ کی ہوا بھی ہے

    میں اس کا رنگ نکالوں گا اشک خونیں سے

    لگی ہیں آنکھیں ترے پاؤں پر حنا بھی ہے

    ایک اہل دردستی جا کے عشق نے پوچھا

    کہ غم جو کھاتے ہیں لوگ اس میں کچھ مزا بھی ہے

    کہا کہ ذائقہٕ غم ہے شہد سے شیریں

    پر اس کو لذت غم کا جو آشنا بھی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے