تمہاری یاد طاری ہو رہی ہے
تمہاری یاد طاری ہو رہی ہے
بڑی ہی یادگاری ہو رہی ہے
تمہیں تو لوٹ کر آنا نہیں ہے
مجھے تو انتظاری ہو رہی ہے
مرے اندر کوئی لڑ مر رہا ہے
بڑی تخریب کاری ہو رہی ہے
ترے کوچے میں تو سازش ہوئی تھی
وہاں کیوں آہ و زاری ہو رہی ہے
ترے اندر کہاں سبزہ اگے گا
خزاں میں کاشتکاری ہو رہی ہے
مجھی پہ ڈال دے سارا خسارہ
تجھے کیوں شرمساری ہو رہی ہے
یہ دنیا کی محبت اور یہ دنیا
تمہاری تھی تمہاری ہو رہی ہے
در افلاک سے کیا جھانکتا ہے
زمیں پہ مارا ماری ہو رہی ہے
زمیں پر ایک ملک ایسا ہے جس میں
غضب کی دین داری ہو رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.