Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہیں بتاؤں کہ کس مشغلے سے آئی ہے

کامران غنی صبا

تمہیں بتاؤں کہ کس مشغلے سے آئی ہے

کامران غنی صبا

MORE BYکامران غنی صبا

    تمہیں بتاؤں کہ کس مشغلے سے آئی ہے

    مری نظر میں چمک رت جگے سے آئی ہے

    خیال جیسے ہی آیا ذرا سا دم لے لوں

    تو اک صدائے جرس قافلے سے آئی ہے

    چمک رہی ہے جبیں نقش پا کی برکت سے

    وہ بالیقیں ترے راستے سے آئی ہے

    یہ کیا عجب ہے کہ مجھ کو ہی کچھ نہیں معلوم

    جو میری بات ترے واسطے سے آئی ہے

    تم اپنے جسم کی خوشبو سنبھال کر رکھنا

    یہ بہکی بہکی صدا آئنے سے آئی ہے

    بس اتنی ضد تھی مصلیٰ بچھا کے پینا ہے

    پلٹ کے میری انا میکدے سے آئی ہے

    جسے بھلائے زمانہ گزر چکا تھا صباؔ

    اسی کی یاد بڑے ولولے سے آئی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے