تمہیں خبر بھی ہے یہ تم نے کس سے کیا مانگا
تمہیں خبر بھی ہے یہ تم نے کس سے کیا مانگا
بھنور میں ڈوبنے والوں سے آسرا مانگا
سنے جو میرے عزائم تو آزمانے کو
ہوا سے برق نے گھر کا مرے پتا مانگا
خود اپنی راہ بناتا گیا پہاڑوں میں
کبھی کہاں کسی دریا نے راستا مانگا
جو آپ اپنے اندھیروں سے بد حواس ہوئی
شب سیاہ نے گھبرا کے اک دیا مانگا
کہیں بھی ہو کوئی نیکی برائے نیکی ہو
وہیں پہ ہو گئی ضائع اگر صلہ مانگا
خدا کی دین کے محتاج بندگان خدا
یہ کیا کہ مانگنے والوں سے جا بجا مانگا
ہمیں جو عشق میں ہونا تھا سرخ رو اعجازؔ
تو ہم نے جان حزیں قلب مبتلا مانگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.