تو بھی ہو جائے گا پانی پانی
تو بھی ہو جائے گا پانی پانی
پیاس ہے میری پرانی پانی
رہ کے صحرا میں ہرا ہو گیا میں
مجھ میں بہنے لگا دھانی پانی
کہتی جاتی ہے کہانی کوئی
تیری ہر آن روانی پانی
تو تو رہتا ہے مری آنکھوں میں
تجھ سے کیا بات چھپانی پانی
پیاس روکے ہوئے میں بیٹھا تھا
اور پھر چیخ اٹھا پانی پانی
میں نے کھینچا تھا ہوا پر کوئی لفظ
لکھتا ہے جس کے معانی پانی
میری آنکھوں سے بھی اک بار نکل
دیکھوں میں تیری روانی پانی
حلق سے زہر اتاروں اطہرؔ
لا مرے دشمن جانی پانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.