Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو ہی اس شہر میں ہے ایک شناسا میری

لطف الرحمن

تو ہی اس شہر میں ہے ایک شناسا میری

لطف الرحمن

MORE BYلطف الرحمن

    تو ہی اس شہر میں ہے ایک شناسا میری

    اب کہیں لے کے مجھے چل شب تنہا میری

    لے گیا ساتھ ہی اپنے وہ مرے خواب و خیال

    زندگی اب بھی وہی ہے تہہ و بالا میری

    اس کی آنکھوں میں بھی پہچان کے ڈورے نہ ملے

    دل کی دھڑکن بھی سلامت تھی سراپا میری

    میں کہ اپنا ہی پتہ پوچھ رہا ہوں سب سے

    کھو گئی جانے کہاں عمر گزشتہ میری

    چاندنی جس کے سراپا میں سمٹ آئی تھی

    آنکھ اب بھی ہے اسی حسن کی جویا میری

    اب بھی اک بھیڑ ہے یوسف کے خریداروں کی

    اب بھی استادہ ہے بازار میں دنیا میری

    دوش پر سر کی جگہ طرۂ دستار ملے

    آنکھ اب لے لے کوئی مجھ سے خدا یا میری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے