تو جا رہی ہے چھوڑ کے جا پھر کبھی سہی
تو جا رہی ہے چھوڑ کے جا پھر کبھی سہی
اے بستیوں کی تیز ہوا پھر کبھی سہی
اب آدمی کی جس پہ مسلط مشین ہے
اب زر کی جستجو ہے خدا پھر کبھی سہی
تجھ کو ڈبو گیا تجھے برباد کر گیا
یہ تکیۂ کلام ترا پھر کبھی سہی
اس وقت ایک ربط مسلسل ہے ناگزیر
پابندیٔ قیود انا پھر کبھی سہی
میں اپنے اضطرار سے مجبور ہو گیا
اس نے بگڑ کے مجھ سے کہا پھر کبھی سہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.