تو زمیں پر ہے کہکشاں جیسا
میں کسی قبر کے نشاں جیسا
میں نے ہر حال میں کیا ہے شکر
اس نے رکھا مجھے جہاں جیسا
ہو گئی وہ بہن بھی اب رخصت
پیار جس نے دیا تھا ماں جیسا
فاصلہ کیوں دلوں میں آیا ہے
گھر کے آنگن کے درمیاں جیسا
میرے دل کو ملا نہ لفظ کوئی
میرے اشکوں کے ترجماں جیسا
میرے اک شعر میں سمایا ہے
کرب صدیوں کی داستاں جیسا
شہر میں ایک مجھ کو دکھلا دو
تم مرے گاؤں کے جواں جیسا
جھیل سی ان اداس آنکھوں میں
عکس تھا نیلے آسماں جیسا
مجھ کو ویسا خدا ملا بالکل
میں نے عارفؔ کیا گماں جیسا
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 597)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.