طوفاں کی زد پہ اپنا سفینہ جب آ گیا
طوفاں کی زد پہ اپنا سفینہ جب آ گیا
ساحل کو موج موج کو ساحل بنا گیا
منہ تکتے تکتے تھک گئیں حرماں نصیبیاں
ہر انقلاب شوق کی ہمت بڑھا گیا
ذوق نظر کی جرأت بے باک الاماں
رنگ حیات بن کے فضاؤں پہ چھا گیا
تھرا کے شمع انجمن عیش بجھ گئی
نیرنگ نور صبح و منظر دکھا گیا
عجز رہ نیاز کے قربان جائیے
نقش قدم کو نقش تمنا بنا گیا
اتنا کرم بھی جبر محبت کا کم نہیں
گھٹ گھٹ کے مرنے والوں کو جینا سکھا گیا
شعلے سے کیوں لپکتے ہیں گلشن سے بار بار
یعقوبؔ کیا بہار کا موسم پھر آ گیا
- Sang-e-meel
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.