Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طوفان سمندر کے نہ دریا کے بھنور دیکھ

گہر خیرآبادی

طوفان سمندر کے نہ دریا کے بھنور دیکھ

گہر خیرآبادی

MORE BYگہر خیرآبادی

    طوفان سمندر کے نہ دریا کے بھنور دیکھ

    ساحل کی تمنا ہے تو موجوں کا سفر دیکھ

    خوشیوں کا خزینہ تہہ دامان الم ہے

    گزرے شب تاریک تو پھر نور سحر دیکھ

    اڑ جانا فلک تک کوئی مشکل نہیں لیکن

    سورج کے تمازت سے جھلس جائیں نہ پر دیکھ

    معراج ہے معراج ترے ذوق نظر کی

    ہر منظر دل کش یہی کہتا ہے ادھر دیکھ

    چشمے ہیں نہ دریا نہ سمندر ہے نہ جھیلیں

    ہے پیاس کہ عالم ہیں سرابوں کا سفر دیکھ

    ٹکرائیں تو صحراؤں میں بھی آگ لگا دیں

    پوشیدہ رگ سنگ میں ہیں کتنے شرر دیکھ

    تو نے تو مری سمت سے منہ موڑ لیا ہے

    اب ہوتی ہے کس طرح مری عمر بسر دیکھ

    تو اپنی حفاظت کی دعا مانگ چکا ہے

    اب بیٹھ کے خلوت میں دعاؤں کا اثر دیکھ

    اس کار گہہ دہر میں اے رحمت عالم

    اک میں ہی نہیں سب ہیں ترے دست نگر دیکھ

    کیا تہ میں سمندر کی گہرؔ ڈھونڈ رہا ہے

    میری صدف چشم میں اشکوں کے گہرؔ دیکھ

    مأخذ :
    • کتاب : Aab-e-Gohar (Pg. 125)
    • Author : Sayed-ul-Hassan Khan
    • مطبع : Sayed-ul-Hassan Khan (1995)
    • اشاعت : 1995

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے