Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹوٹ کر بکھرے نہ سورج بھی ہے مجھ کو ڈر بہت

حکیم منظور

ٹوٹ کر بکھرے نہ سورج بھی ہے مجھ کو ڈر بہت

حکیم منظور

MORE BYحکیم منظور

    ٹوٹ کر بکھرے نہ سورج بھی ہے مجھ کو ڈر بہت

    حبس اندر سے زیادہ آج ہے باہر بہت

    مجھ کو بھی آتا ہے فن صاحب نوازی کا مگر

    کیا کروں میری انا مجھ سے بھی ہے خود سر بہت

    غم زدہ کرتی ہے مجھ کو بس دروں بینی مری

    یوں تو میں بھی دیکھتا ہوں خوشنما منظر بہت

    اپنی آنکھیں گھر پہ رکھ کر بھی تماشائی ہیں لوگ

    اور ان کی اس ادا پر خوش ہیں بازی گر بہت

    اب تراشا ہی نہیں جاتا کبھی پیکر کوئی

    آج بھی آذر بہت ہیں آج بھی پتھر بہت

    میں کسی کی بے گھری کا کس لئے ماتم کروں

    زندگی خود آج لگتی ہے مجھے بے گھر بہت

    گل پرستی پر نہ کر اصرار اے منظورؔ تو

    دیکھ ہر اک موڑ پر ہیں شہر میں پتھر بہت

    مأخذ :
    • کتاب : Natamam (Pg. 34)
    • Author : Hakeem Manzoor
    • مطبع : Samt Publication 2/48 Rajendar Nagar New Delhi-110060 (1977)
    • اشاعت : 1977

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے