ابھرتے چاند ستاروں کا تذکرہ بھی کرو
ابھرتے چاند ستاروں کا تذکرہ بھی کرو
خزاں کے ساتھ بہاروں کا تذکرہ بھی کرو
گلوں کی چھاؤں میں آرام کرنے والو کبھی
ہماری راہ کے خاروں کا تذکرہ بھی کرو
ہمیشہ سیل و تلاطم کا ذکر کرتے ہو
سکوں بہ دوش کناروں کا تذکرہ بھی کرو
رباب و چنگ کے نغموں سے گر ملے فرصت
شکستہ ساز کے تاروں کا تذکرہ بھی کرو
خزاں کی گود میں آنکھوں کو کھولنے والو
نظر نواز بہاروں کا تذکرہ بھی کرو
حسین چاندنی راتوں سے کھیلنے والو
سحر کے ڈوبتے تاروں کا تذکرہ بھی کرو
ہمیشہ ذکر شب تار کس لئے ساقیؔ
کبھی سحر کے نظاروں کا تذکرہ بھی کرو
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 20)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.