ابھری نہ کوئی شکل نہ پیکر نظر آیا
ابھری نہ کوئی شکل نہ پیکر نظر آیا
تصویر میں رنگوں کا سمندر نظر آیا
اے دوست ترا شہر بھی ہے شہر طلسمات
چھوکر جسے دیکھا وہی پتھر نظر آیا
ہر شخص حقائق کی کڑی دھوپ کے ڈر سے
تانے ہوئے اوہام کی چادر نظر آیا
ہر شخص نیا شخص تھا جب غور سے دیکھا
انسان اک انسان کے اندر نظر آیا
میں خواب میں کل رات جسے چوم رہا تھا
جاگا تو اسی ہاتھ میں پتھر نظر آیا
جب بونے لگا بیج خیالات کے خالدؔ
ہر لفظ کا دامن مجھے بنجر نظر آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.