اداس آنکھیں غزال آنکھیں
اداس آنکھیں غزال آنکھیں
جواب آنکھیں سوال آنکھیں
ہزار راتوں کا بوجھ اٹھئے
وہ بھیگی پلکیں وہ لال آنکھیں
وہ صبح کا وقت نیند کچی
خمار سے بے مثال آنکھیں
بس اک جھلک کو تڑپ رہی ہیں
رہین شوق وصال آنکھیں
جھکی جھکی سی مندی مندی سی
امین ناز جمال آنکھیں
وہ ہجر کے موسموں سے الجھی
تھکی تھکی سی نڈھال آنکھیں
نہ جانے کیوں کھوئی کھوئی سی ہیں
بجھی بجھی پر خیال آنکھیں
ہیں شوخیوں سے چھلکنے والی
محبتوں سے نہال آنکھیں
اگر نگاہوں سے مل گئیں تو
کریں گی جینا محال آنکھیں
چھپے ہوئے ہیں ہزار جذبہ
بلا کی ہیں یہ کمال آنکھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.