ادھر کی شے ادھر کر دی گئی ہے
زمیں زیر و زبر کر دی گئی ہے
یہ کالی رات ہے دو چار پل کی
یہ کہنے میں سحر کر دی گئی ہے
تعارف کو ذرا پھیلا دیا ہے
کہانی مختصر کر دی گئی ہے
نہ پوچھو کیسے گزری عمر ساری
ذرا میں عمر بھر کر دی گئی ہے
عبادت میں بسر کرنی تھی لیکن
خرابوں میں بسر کر دی گئی ہے
کئی ذرات باغی ہو چکے ہیں
ستاروں کو خبر کر دی گئی ہے
وہ میری ہم قدم ہونے نہ پائی
جو میری ہم سفر کر دی گئی ہے
ہمارے جگنوؤں سے دشمنی تھی
ذرا پہلے سحر کر دی گئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.