اڑتے پنچھی مار گرانے ہوتے ہیں
ظالم نے تو ظلم کمانے ہوتے ہیں
اک چھت کے نیچے رہنے والوں میں بھی
حائل کتنے یار زمانے ہوتے ہیں
تم پھولوں کے بیوپاری ہو کیا جانو
پھولوں نے آنگن مہکانے ہوتے ہیں
ان کے نام لئے جاتا ہوں صبح و شام
میں نے جن کے نام بھلانے ہوتے ہیں
دیکھ کے جن کو ڈر جائے ویرانہ بھی
آبادی میں وہ ویرانے ہوتے ہیں
بھوک افلاس کے بوجھ تلے جو دب جائے
اس نے کس کے ناز اٹھانے ہوتے ہیں
میں نے تیرا نام سنا مخمور ہوا
میں کیا جانوں کیا میخانے ہوتے ہیں
جن کو اپنا نام نہیں ہے یاد خضرؔ
ان کو میرے یاد فسانے ہوتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.