اجاڑ گھر میں اداس چہرہ تھا یعنی میں تھا
اجاڑ گھر میں اداس چہرہ تھا یعنی میں تھا
وہ جس کی آنکھوں میں بہتا دریا تھا یعنی میں تھا
جو پینٹنگ میں حسین لڑکی تھی یعنی تو تھی
جو سر جھکائے اداس لڑکا تھا یعنی میں تھا
وہ تو ہے جس پہ ہے جھیل سیف الملوک مرتی
وہ جس کی مٹھی میں بانجھ صحرا تھا یعنی میں تھا
تم اپنی پہلی محبتوں کے جواز چھوڑو
وہ تیسرا پیار جو تمہارا تھا یعنی میں تھا
سنا ہے تتلی کا استعارہ غزل میں تو تھی
جو چاند گرہن کا استعارہ تھا یعنی میں تھا
تو شاہ زادی عقیق کا تخت چاہتی تھی
جو اپنی ہستی میں بھوت بنگلہ تھا یعنی میں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.