اجڑے نگر میں شام کبھی کر لیا کریں
دلچسپ معلومات
شمارہ 144 دسمبر 1986 ء جنوری 1987
اجڑے نگر میں شام کبھی کر لیا کریں
مجھ سے دعا سلام کبھی کر لیا کریں
جنگل کے پھول ہی سہی لیکن ہیں کام کے
ساتھ ان کے بھی قیام کبھی کر لیا کریں
ہر راہ صاف سیدھی نہیں پر خطر بھی ہے
سورج چھپے تو شام کبھی کر لیا کریں
موسم ہے خوش گوار تو شاخیں بھی سر پہ ہیں
ان کا بھی احترام کبھی کر لیا کریں
کٹتا ہے وقت کیسے کسی کو گرایا جائے
کچھ کام کا بھی کام کبھی کر لیا کریں
شرکت تمام دعوتوں میں لازمی نہیں
لیکن کہیں تو نام کبھی کر لیا کریں
یہ سچ ہے آگے پیچھے شفقؔ دوست ہی تو ہیں
تلوار بے نیام کبھی کر لیا کریں
- کتاب : Shabkhoon (Urdu Monthly) (Pg. 1480)
- Author : Shamsur Rahman Faruqi
- مطبع : Shabkhoon Po. Box No.13, 313 rani Mandi Allahabad (June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II)
- اشاعت : June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.