Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

الجھنیں اتنی تھیں منظر اور پس منظر کے بیچ

حسین تاج رضوی

الجھنیں اتنی تھیں منظر اور پس منظر کے بیچ

حسین تاج رضوی

MORE BYحسین تاج رضوی

    الجھنیں اتنی تھیں منظر اور پس منظر کے بیچ

    رہ گئی ساری مسافت میل کے پتھر کے بیچ

    رخ سے یہ پردہ ہٹا بے ہوش کر مجھ کو طبیب

    گفتگو جتنی بھی ہو پھر زخم اور نشتر کے بیچ

    اس کو کیا معلوم احوال دل شیشہ گراں

    ورنہ آ جاتا کبھی تو ہاتھ اور پتھر کے بیچ

    شوق سجدہ بندگی وارفتگی اور بے خودی

    معتبر سب اس کی چوکھٹ اور میرے سر کے بیچ

    اک قیامت حسن اس کا اور وہ بھی جلوہ گر

    میں فقط مبہوت جادو اور جادوگر کے بیچ

    میں بھی خودداری کا مارا تھا صفائی کچھ نہ دی

    اس نے بھی مطلب نکالے لفظ اور تیور کے بیچ

    وقت اور مصروفیت کے مسئلے سب اک طرف

    دوریاں اتنی نہیں تھیں تاجؔ اپنے گھر کے بیچ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے