الجھنوں میں کیسے اطمینان دل پیدا کریں
الجھنوں میں کیسے اطمینان دل پیدا کریں
بجلیوں میں رہ کے تنکوں کا بھروسہ کیا کریں
ضبط آنسو جب کئے تو اچھلا چہرے پر لہو
غم کی موجیں روکنے سے راستہ پیدا کریں
کہتے ہیں قصہ زمانے سے یہی تشویش ہے
سی لئے ہیں لب مگر ان آنسوؤں کو کیا کریں
ہم بھی بندے ہیں ہمیں بھی مقدرت اتنی تو ہے
وہ خدا بن جائے جس کے سامنے سجدا کریں
طاقت دیدار ظاہر اور آنکھوں کو یہ شوق
بس تمہیں دیکھا کریں دیکھا کریں دیکھا کریں
چاہتے یہ ہیں کہ راہ زندگی ہموار ہو
سوچتے یہ ہیں کہ دنیا کو تہہ و بالا کریں
بے وفا سورج ڈھلا جاتا ہے چشم شوق سے
اور کب تک اعتبار وعدۂ فردا کریں
مصلحت کا یہ تقاضا ہے کہ ہنسنا چاہئے
بزم ہستی میں صباؔ کب تک غم دنیا کریں
- کتاب : Mere Hisse Ki Roshni (Pg. 155)
- Author : Saba Akbarabadi
- مطبع : Educational Publishing House (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.