عمر بھر شوق کا دفتر لکھا
عمر بھر شوق کا دفتر لکھا
لفظ اک بھی نہ مؤثر لکھا
ہم نے اشرف کو بھی احقر لکھا
آدمی تھا جسے بندر لکھا
عمر ویسے تو سفر میں گزری
لکھنے بیٹھے تو اسے گھر لکھا
موسم گل کی بشارت معلوم
پڑھ لیا ماتھے پہ پتھر لکھا
خاک سے خاک ہوئی ہے پیدا
لاکھ صحرا کو سمندر لکھا
ہم وہ بیمار ہیں اچھے نہ ہوئے
تم عبث نسخہ مکرر لکھا
داستاں پھر بھی مکمل نہ ہوئی
سب کا سب ہم نے تو ازبر لکھا
- کتاب : Lauh-e-Jahan (Pg. 51)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.