ان کی صورت نظر نہیں آتی
ان کی صورت نظر نہیں آتی
شب غم کی سحر نہیں آتی
یوں تو گردش میں ہے نظر ان کی
ہم جدھر ہیں ادھر نہیں آتی
قتل بیمار کو کرو آ کر
چارہ سازی اگر نہیں آتی
آنے والی تو تھی مگر کب تک
موت کی کچھ خبر نہیں آتی
جمع ہیں میکدے میں متوالے
کیوں گھٹا جھوم کر نہیں آتی
کون سی وہ بلا ہے ہجر کی شب
جو مری جان پر نہیں آتی
جس گھڑی ہو بشر کو غم سے نجات
وہ گھڑی عمر بھر نہیں آتی
آج وہ یوں لڑے ہیں شنکرؔ سے
صلح ہوتی نظر نہیں آتی
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 165)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.