ان کو رونا تو نہیں تھا ہاں مگر روتے رہے
ان کو رونا تو نہیں تھا ہاں مگر روتے رہے
تجھ پہ اے دنیا سبھی اہل نظر روتے رہے
غم سے ڈر سے درد سے حد ہو گئی خوشیوں سے بھی
ہم بنی آدم کا قصہ مختصر روتے رہے
کچھ ہوا ہے بجھ چلا ہے دھیرے دھیرے آفتاب
شب میں تارے چاند کو دے کر خبر روتے رہے
رونے والے رو کے کچھ عرصے میں چپ بھی ہو گئے
ہنسنے والے قہقہوں میں عمر بھر روتے رہے
لوگ خوش ہوتے رہے پھولوں کو اکثر توڑ کر
اور باغوں میں کئی خالی شجر روتے رہے
موت نے تو دے دیا بیمار کو آ کر سکوں
ہار پر اپنی مگر سب چارہ گر روتے رہے
سنگ مرمر کی زمیں والے حسیں بنگلے میں ہم
یاد کر کے اپنا وہ کچا سا گھر روتے رہے
وہ تو شہ رگ سے قریں ہے اس سے کیا رکھتے بھرم
ہم مصلے پر جھکائے اپنا سر روتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.