انس تو ہوتا ہے دیوانے سے دیوانے کو
انس تو ہوتا ہے دیوانے سے دیوانے کو
کوئی اپنا کے دکھائے کبھی انجانے کو
خودکشی جیسا کوئی جرم نہیں دنیا میں
کوئی بتلاتا نہیں جا کے یہ پروانے کو
ساقیٔ وقت نے جب چھین لی ہاتھوں سے شراب
میں نے ٹکرا دیا پیمانے سے پیمانے کو
خاک زادہ نہیں پیدا ہوا ایسا کوئی
جو حقیقت میں بدل دے مرے افسانے کو
ابرہہ جیسا اگر ہو گیا پیدا کوئی
کیا بچا پائیں گے ہم اپنے خدا خانے کو
ایک مفسد کی یہ پھیلائی ہوئی ہے افواہ
رات بھر شمع سے نفرت رہی پروانے کو
- کتاب : Magz-e-Sukhan (Pg. 29)
- Author : Ibrat Bahraichi
- مطبع : Dr. Ibrat Bahraichi (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.