اس ادا سے بھی ہوں میں آشنا تجھے اتنا جس پہ غرور ہے
اس ادا سے بھی ہوں میں آشنا تجھے اتنا جس پہ غرور ہے
میں جیوں گا تیرے بغیر بھی مجھے زندگی کا شعور ہے
نہ ہوس مجھے مئے ناب کی نہ طلب صبا و سحاب کی
تری چشم ناز کی خیر ہو مجھے بے پیے ہی سرور ہے
جو سمجھ لیا تجھے با وفا تو پھر اس میں تیری بھی کیا خطا
یہ خلل ہے میرے دماغ کا یہ مری نظر کا قصور ہے
کوئی بات دل میں وہ ٹھان کے نہ الجھ پڑے تری شان سے
وہ نیاز مند جو سر بہ خم کئی دن سے تیرے حضور ہے
مجھے دیں گی خاک تسلیاں تری جاں گداز تجلیاں
میں سوال شوق وصال ہوں تو جلال شعلۂ طور ہے
میں نکل کے بھی ترے دام سے نہ گروں گا اپنے مقام سے
میں قتیلؔ تیغ جفا سہی مجھے تجھ سے عشق ضرور ہے
- کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 491)
- Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
- مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967)
- اشاعت : 1967
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.