اس بت کی محبت میں آخر یہی کرنا تھا
اس بت کی محبت میں آخر یہی کرنا تھا
اپنے سے گزرنا تھا سو جان سے مرنا تھا
ہشیار ہوئے غنچے کر ہو گئے گوش گل
بلبل تجھے گلشن میں یوں شور نہ کرنا تھا
مطلوب تھا کون اپنا تھا کون بجز اس کے
کس پر ہمیں مرنا تھا اس پہ ہی تو مرنا تھا
حالت کہیں کیا اپنی یوں وصل کی شب گزری
بے چین یہاں ہم تھے واں ان کو سنورنا تھا
مے خانہ میں بلوا کر اس پیر مغاں کو شادؔ
احسان یہ کرنا تھا ساغر مرا بھرنا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.