اس ایک شخص کا کوئی پتہ نہیں ملتا
اس ایک شخص کا کوئی پتہ نہیں ملتا
کہ اس کے بعد تو کچھ بھی نیا نہیں ملتا
وہ آئنہ سے بھی نظریں چرا رہا ہوگا
کہ اس کا روپ ہی اس سے ذرا نہیں ملتا
وہ دھوپ چھاؤں کرے کہکشاں بہار کرے
وہ عرض و طول کے اندر بندھا نہیں ملتا
وہ جسم روح خلا آسمان ہے کیا ہے
کہ رنگ کوئی ہو اس سے جدا نہیں ملتا
کبھی کبھی ہی خزانے نصیب ہوتے ہیں
بنا بنایا ہوا سب سدا نہیں ملتا
بنا تو رکھا ہے منصف کو اپنا پہرے دار
وہ اپنے جرم سے لیکن رہا نہیں ملتا
اے کائنات ذرا مٹھیاں تو کھول کبھی
پتہ جو رکھتا ہو مالک ترا نہیں ملتا
- کتاب : Khwaab Palkon Mein (Pg. 84)
- Author : Vishal Khullar
- مطبع : Insha Publications (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.