Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس حسن بے نیاز کے کچھ مرتبے تھے اور

لئیق عاجز

اس حسن بے نیاز کے کچھ مرتبے تھے اور

لئیق عاجز

MORE BYلئیق عاجز

    اس حسن بے نیاز کے کچھ مرتبے تھے اور

    میری اداس راتوں کے بجھتے دیے تھے اور

    زخموں کو نوک خار کی لذت پسند تھی

    ویسے تمہارے گھر کے کئی راستے تھے اور

    میں ہی نہیں تھا کھوکھلے پیڑوں کے درمیاں

    مجھ جیسے نا شناس وہاں پر کھڑے تھے اور

    اس سے بچھڑ کے رونے کی فرصت نہیں ملی

    قرطاس زندگی پہ کئی غم لکھے تھے اور

    دامن میں جو گہر ہیں نتیجے ہیں عشق کے

    پہلے جو میرے پاس تھے وہ آئنے تھے اور

    ساقی بچا لی آبرو تو نے خود اپنی آج

    ورنہ مری منظر میں کئی میکدے تھے اور

    جس کے اک ایک مصرعے میں رہتا تھا اس کا ذکر

    عاجزؔ وہ شعر اور تھے وہ قافیے تھے اور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے