اس کا ہے عزم سفر اور نکھرنے والا
اس کا ہے عزم سفر اور نکھرنے والا
سخت موسم سے مسافر نہیں ڈرنے والا
چار گر تجھ سے نہیں کوئی توقع مجھ کو
درد ہوتا ہے دوا حد سے گزرنے والا
نا خدا تجھ کو مبارک ہو خدائی تیری
ساتھ تیرے میں نہیں پار اترنے والا
اس پہ احسان یہ کرنا نہ اٹھانا اس کو
اپنے پیروں پہ کھڑا ہوگا وہ گرنے والا
پار کرنے تھے اسے کتنے سوالوں کے بھنور
اٹکلیں چھوڑ گیا ڈوب کے مرنے والا
میں اڑانوں کا طرفدار اسے کیسے کہوں
بال و پر جو ہے پرندوں کے کترنے والا
کیوں بھلا میرے لئے اتنے پریشاں ہو تم
ایک پتہ ہی تو ہوں سوکھ کے جھرنے والا
اپنی نظروں سے گرا ہے جو کسی کا بھی نہیں
ساتھ کیا دے گا ترا خود سے مکرنے والا
گرد حالات کی اب ایسی جمی ہے تجھ پر
آئینے عکس نہیں کوئی ابھرنے والا
یہ زمیں وہ تو نہیں جس کا تھا وعدا تیرا
کوئی منظر تو ہو آنکھوں میں ٹھہرنے والا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.