اس کا لہجہ اکھڑتا جاتا ہے
اس کا لہجہ اکھڑتا جاتا ہے
پھر بچھڑنے کا وقت آتا ہے
اس کا انداز گفتگو اکثر
میرے لہجے میں جگمگاتا ہے
اس کی سانسیں جب آگ دیتی ہیں
میرا چہرہ بھی تمتماتا ہے
پیاس جب ایڑیاں رگڑتی ہے
چشمۂ آب پھوٹ جاتا ہے
جب بھی آتا ہے پھول کاجل کے
میرے کاندھے پہ ٹانک جاتا ہے
میں چکوروں کا ہم نوا ہوں مجھے
تو شب ہجر سے ڈراتا ہے
دیر تک میں بھی میں نہیں رہتا
جب وہ میرے قریب آتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.