اس کے چہرے پہ تبسم کی ضیا آئے گی
اس کے چہرے پہ تبسم کی ضیا آئے گی
وہ مجھے یاد کرے گا تو حیا آئے گی
اوڑھ کر جسم پہ یادوں کی ردا آئے گی
جب بھی ماضی کے جھروکوں سے ہوا آئے گی
کون مظلوم کی فریاد سنے گا نا حق
لوٹ کر دشت میں خود اپنی صدا آئے گی
کس قدر بکھرا ہوا ہوں میں بچھڑ کے تجھ سے
یاد اب کس کی مجھے تیرے سوا آئے گی
بند کمروں میں کسی کو بھی یہ احساس نہ تھا
در کھلیں گے تو بہت تیز ہوا آئے گی
غیر مانوس فضاؤں میں تو خوش ہوں لیکن
جانے کس موڑ پہ مانوس فضا آئے گی
نام تو اپنا گنہ گاروں کی فہرست میں لکھ
تیرے حصے میں بھی رنگین قبا آئے گی
زندگی سب سے جدا گزرے گی اپنی انجمؔ
موت بھی آئی تو وہ سب سے جدا آئے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.