اس کے کرم سے ہے نہ تمہاری نظر سے ہے
اس کے کرم سے ہے نہ تمہاری نظر سے ہے
موسم دلوں کا درد کے روشن شجر سے ہے
جس سے مرے وجود کے پہلو عیاں ہوئے
شاید مرا معاملہ اس کے ہنر سے ہے
حائل ہوا نہ کوئی تعلق کی راہ میں
دائم تمام سلسلہ بنت سحر سے ہے
آیا نہ وہ حرم میں امامت کے واسطے
کچھ ربط ہی عجیب اسے اپنے گھر سے ہے
اپنی گلی میں نسب ہے وہ سنگ بے نوا
کہتے ہیں گرچہ واسطہ اس کو سفر سے ہے
اس کے سوا نہ دل کی حکایت کوئی پڑھے
منسوب میری داستاں اک دیدہ ور سے ہے
محسوس کس طرح ہو مجھے دھوپ کا عذاب
الماسؔ کاروبار مرا باد تر سے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.