اس کے کوچے میں بہت رہتے ہیں دیوانے پڑے
اس کے کوچے میں بہت رہتے ہیں دیوانے پڑے
ان میں دیکھا تو میاں رنگیںؔ نہ پہچانے پڑے
میں سفر میں ہوں اور اس کو غیر بہکاتے ہیں واں
مجھ کو اب کاغذ کے گھوڑے یاں سے دوڑنے پڑے
ساقیا تیری نگاہ ناز کے باعث سے دیکھ
جام و خم اوندھے ہیں اور تلپٹ ہیں پیمانے پڑے
دوستوں کے کہنے سننے سے مجھے مجبور ہو
زخم دل جراح کو اے وائے دکھلانے پڑے
اب غزل اک اور رنگیںؔ تو بدل کر لکھ ردیف
قافیہ پھر یہ مکرر تجھ کو کہہ جانے پڑے
- کتاب : intekhaab-e-sukhan(avval) (Pg. 72)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.