اس کے لئے یہ گھر کہیں زندان ہی نہ ہو
اس کے لئے یہ گھر کہیں زندان ہی نہ ہو
آ کر یہاں ہوا بھی پریشان ہی نہ ہو
موسم کے ساتھ ساتھ بدلتا ہے رنگ روپ
یہ پیڑ واقعی کوئی انسان ہی نہ ہو
کتنا بدل گیا ہوں میں دو چار روز میں
آئینہ دیکھ کر مجھے حیران ہی نہ ہو
ویرانی اس پے حق نہ جتائے تو کیا کرے
وہ گھر کہ جس کا کوئی نگہبان ہی نہ ہو
کاشف حسینؔ کیا کروں گھر میں پڑا ہوں میں
کیسا سفر کہ جب سر و سامان ہی نہ ہو
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 106)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.