اس کی آنکھوں پہ مان تھا ہی نہیں
اس کی آنکھوں پہ مان تھا ہی نہیں
خواب تھے خواب دان تھا ہی نہیں
میں تعاقب میں چل پڑا جس کے
دھول تھی کاروان تھا ہی نہیں
دو زمیں زاد جس میں رہ سکتے
اس قدر آسمان تھا ہی نہیں
گر پڑا ہوں تو راستے نے کہا
تیرا مجھ پر تو دھیان تھا ہی نہیں
ایک خواہش تھی دو دلوں کے بیچ
اور کچھ درمیان تھا ہی نہیں
ہم نے پھولوں سے خوب باتیں کیں
باغ میں باغبان تھا ہی نہیں
اس نے چاہا کہ جانا جاؤں میں
اس سے پہلے جہان تھا ہی نہیں
عمر اس میں گزار دی ممتازؔ
وہ جو میرا مکان تھا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.