Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کی چشم کرم تھی حیات آفریں خشک پتوں پہ جیسے نکھار آ گیا

جامی ردولوی

اس کی چشم کرم تھی حیات آفریں خشک پتوں پہ جیسے نکھار آ گیا

جامی ردولوی

MORE BYجامی ردولوی

    اس کی چشم کرم تھی حیات آفریں خشک پتوں پہ جیسے نکھار آ گیا

    آرزو کے شگوفے مہکنے لگے دل کی بے‌ چینیوں کو قرار آ گیا

    دشت غربت میں بھی زانوئے دوست پر میری تنہائی کو یہ تأثر ہوا

    بھولا بھٹکا ہوا اک مسافر کوئی یک بیک جیسے اپنے دیار آ گیا

    عمر بھر فکر دنیا میں غلطاں رہے مارے مارے پھرے مفت رسوا ہوئے

    زندگی دفعتاً زندگی بن گئی چار آنکھیں ہوئیں دل میں پیار آ گیا

    بانکپن ان کا مشہور تھا میری دیوانگی پر ہمیشہ ہنسے

    لیکن آنکھوں سے آنسو چھلکنے لگے سامنے جب ہمارا مزار آ گیا

    جانتا ہوں کدورت بری چیز ہے آپ سے دشمنی کی توقع نہ تھی

    دور ہونا بہت اس کا دشوار ہے دل کے آئینے میں جب غبار آ گیا

    زخم بھرنے لگے درد تھم سا گیا اک سہارا ملا دل کو ڈھارس بندھی

    اس کے قول و قسم میں بھی اک بات تھی جو بھی اس نے کہا اعتبار آ گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے