اس کی وفا نہ میری وفا کا سوال تھا
اس کی وفا نہ میری وفا کا سوال تھا
دونوں ہی چپ تھے صرف انا کا سوال تھا
اس کشمکش میں ختم ہوا رات کا سفر
ضد تھی مری تو اس کی حیا کا سوال تھا
سب منتظر تھے آسماں دیتا ہے کیا جواب
پیاسے لبوں پہ کالی گھٹا کا سوال تھا
مجبور ہم تھے اور وہ مختار تھا مگر
دونوں کے بیچ دست دعا کا سوال تھا
جانا تھا میکدے سے ہمیں کوئے یار تک
لیکن ہماری لغزش پا کا سوال تھا
تقسیم کرنے نکلا تھا وہ روشنی مگر
جلتے ہوئے دئے کو ہوا کا سوال تھا
داناؔ مجھے ازل سے غزل کی تلاش تھی
یہ میری زندگی کی ادا کا سوال تھا
- کتاب : Fanoos (Pg. 13)
- Author : Abbas Dana
- مطبع : Shahid Book Depot Stedum Road Noor Nagar Rakhyal Ahmdabad (1993)
- اشاعت : 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.