اس کو اپنی ذات خدا کی ذات لگی ہے
اس کو اپنی ذات خدا کی ذات لگی ہے
میرے دل کو پاگل کی یہ بات لگی ہے
کلجگ ہے اور پھر دکھڑوں کی برسات لگی ہے
نوح کی کشتی میرے گھر کے ساتھ لگی ہے
میرے پاس تہی دستی ہے درویشی ہے
یہ دولت کب شہزادوں کے ہات لگی ہے
گوری چٹی دھوپ نہ جوبن پر اترائے
دن کے پیچھے کالی کالی رات لگی ہے
ایک حسیں فرعون کو بزم شعر و سخن میں
میری غزلوں کی پستک تورات لگی ہے
میں انسان کو موت کا دولہا کہہ دیتا ہوں
مجھ کو ماتم کی ٹولی بارات لگی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.