Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کو جاتے ہوئے دیکھا تھا پکارا تھا کہاں

ضیا ضمیر

اس کو جاتے ہوئے دیکھا تھا پکارا تھا کہاں

ضیا ضمیر

MORE BYضیا ضمیر

    اس کو جاتے ہوئے دیکھا تھا پکارا تھا کہاں

    روکتے کس طرح وہ شخص ہمارا تھا کہاں

    تھی کہاں ربط میں اس کے بھی کمی کوئی مگر

    میں اسے پیارا تھا پر جان سے پیارا تھا کہاں

    بے سبب ہی نہیں مرجھائے تھے جذبوں کے گلاب

    تو نے چھو کر غم ہستی کو نکھارا تھا کہاں

    بیچ منجھدار میں تھے اس لیے ہم پار لگے

    ڈوبنے کے لیے کوئی بھی کنارا تھا کہاں

    آخر شب مری پلکوں پہ ستارے تھے کئی

    لیکن آنے کا ترے کوئی اشارا تھا کہاں

    یہ تمنا تھی کہ ہم اس پہ لٹا دیں ہستی

    اے ضیاؔ اس کو مگر اتنا گوارا تھا کہاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے