Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس نے دیکھا ادھر تو غزل ہو گئی

فراز عارف

اس نے دیکھا ادھر تو غزل ہو گئی

فراز عارف

MORE BYفراز عارف

    اس نے دیکھا ادھر تو غزل ہو گئی

    مل گئی جب نظر تو غزل ہو گئی

    بوندیں برسات کی مثل شبنم گریں

    ان کے رخسار پر تو غزل ہو گئی

    فاصلہ ان لبوں سے لبوں کا مرے

    جب ہوا مختصر تو غزل ہو گئی

    اس کی تصویر سے بات کرتے ہوئے

    شب گئی جب گزر تو غزل ہو گئی

    ایک پل کے لئے میں غم دہر سے

    جب ہوا بے خبر تو غزل ہو گئی

    کر کے تنہائیوں کے حوالے مجھے

    چھپ گیا جب قمر تو غزل ہو گئی

    اس کے آنے کی جب وہ خبر اے فرازؔ

    ہو گئی معتبر تو غزل ہو گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے