اسے دیکھا اسے سوچا بہت ہے
اسے دیکھا اسے سوچا بہت ہے
محبت کے لئے اتنا بہت ہے
رعونت آ گئی لہجے میں اس کے
سنا ہے آج کل پیسا بہت ہے
میں ہوں اورنگ زیب اپنی صدی کا
مجھے تاریخ سے شکوہ بہت ہے
بنو تم شوق سے آئینہ لیکن
ہمارے پاس بھی چہرہ بہت ہے
کبھی جاویدؔ پر مت طنز کرنا
کھرا شاعر ہے اور سچا بہت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.