اسے خلاؤں کی وسعتوں کا تجربہ ہی نہیں
اسے خلاؤں کی وسعتوں کا تجربہ ہی نہیں
وہ میرے ساتھ کبھی عرش تک گیا ہی نہیں
میں اس کو اور ہی عالم میں لے گیا ہوتا
زمانہ انگلی پکڑ کر مری چلا ہی نہیں
ہر ایک چہرے پہ کتنی عبارتیں ہیں رقم
مری جبیں پہ تو کچھ وقت نے لکھا ہی نہیں
بلا کشان محبت میں ہے شمار مرا
یہ انکشاف تو مجھ پر کبھی ہوا ہی نہیں
بنام جام و سبو اس کو روکنا چاہا
تھا وقت مجھ سے بھی چالاک وہ رکا ہی نہیں
قصور اس کا نہیں ہے قصور میرا ہے
میں کم نصیبی کی تہہ تک کبھی گیا ہی نہیں
اک آس ذہن کے کونے میں ہے ابھی محفوظ
یہ اور کھلونا ہے راحتؔ جو ٹوٹتا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.