اسی سے فکر و فن کو ہر گھڑی منسوب رکھتے ہیں
اسی سے فکر و فن کو ہر گھڑی منسوب رکھتے ہیں
غزل والے غزل کو صورت محبوب رکھتے ہیں
زباں کی چاشنی سے تر بہ تر غزلوں کو پڑھتا ہوں
یہ روحانی غذا ہے ہم جسے مرغوب رکھتے ہیں
غزل تہذیب ہے میری غزل میرا تمدن ہے
بزرگوں نے جو رکھا تھا وہی اسلوب رکھتے ہیں
سناتے ہیں تحت میں جب غزل انداز میں اپنے
پکار اٹھتی ہے دنیا ذوق ہم کیا خوب رکھتے ہیں
غزل بس اس لئے پھیلا رہی ہے اپنے دامن کو
کہ ہم غزلوں کے تیور کو بہت ہی خوب رکھتے ہیں
جنہیں غزلوں سے الجھن ہے میاں فیاضؔ کیا بولیں
نزاکت سے غزل کی ہم انہیں مرعوب رکھتے ہیں
- کتاب : Fasl-e-khayaal (Pg. 27)
- Author : Faiyaz Rashk
- مطبع : Arshia Publications (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.