اٹھی نگاہ تو اپنے ہی رو بہ رو ہم تھے
اٹھی نگاہ تو اپنے ہی رو بہ رو ہم تھے
زمین آئنہ خانہ تھی چار سو ہم تھے
دنوں کے بعد اچانک تمہارا دھیان آیا
خدا کا شکر کہ اس وقت با وضو ہم تھے
وہ آئینہ تو نہیں تھا پر آئینے سا تھا
وہ ہم نہیں تھے مگر یار ہو بہ ہو ہم تھے
زمیں پہ لڑتے ہوئے آسماں کے نرغے میں
کبھی کبھی کوئی دشمن کبھو کبھو ہم تھے
ہمارا ذکر بھی اب جرم ہو گیا ہے وہاں
دنوں کی بات ہے محفل کی آبرو ہم تھے
خیال تھا کہ یہ پتھراؤ روک دیں چل کر
جو ہوش آیا تو دیکھا لہو لہو ہم تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.