وبال جان ہر اک بال ہے میاں
وبال جان ہر اک بال ہے میاں
تعلق دل کا کیا جنجال ہے میاں
طلب میں کون دنیا کی ہو پامال
یہ بیت المال کچھ بھی مال ہے میاں
یہ کالائے جہاں کا منہ ہو کالا
اگر سمجھو تو جی کا کال ہے میاں
سنا ہوگا جو کچھ مجنوں کا احوال
وہی اپنے بھی حسب حال ہے میاں
تڑپ کر رو بہ رو ہم اس کے مر گئے
نہ پوچھو کیا مرا احوال ہے میاں
قدم رکھتے تمہارے دل تڑپ گئے
یہ کوئی چال ہے بھونچال ہے میاں
نہیں جاتا ڈفالی پن کا سودا
عجب سر پر مرے دھمال ہے میاں
کھلا کب مولوی سے عقدۂ دل
بہت یہ مسئلہ اشکال ہے میاں
اگر ہے قول تو معصوم کا ہے
سوا اس کے تو قیل و قال ہے میاں
رضاؔ کیا مل گئے اس جنگ جو سے
تمہارا آج چہرہ لال ہے میاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.